Sakoon e Qalb Novel By Noreen Zafar Epi 29-31

Sakoon e Qalb Novel By Noreen Zafar Epi 29-31

Sakoon e Qalb By Noreen Zafar Urdu Romantic Novel This story is based on a Friendship.This story is about who girl who believes most of all in her cousin. He was the protector of everything she fell in love with at a young age.

Sakoon e Qalb is written by Noreen Zafar who is a famous writer. Many novels of Noreen Zafar are available on the web. she is a famous writer People are always eagerly waiting for her novel. Her novels attract people’s attention. And Let us know about the reality of the world. Romantically and emotionally Her novels compel the readers to read
You can read all Noreen Zafar novels here.

 

Novel Name: sakoon e Qalb
Writer Name: Noreen Zafar
Category: Possessive Hero, Romantic, Friendship based
Novel status: Urdu Romantic novel

“میری ۔۔میری۔۔میری کم ہئیر ” بلند آواز سے میری کو پکارا“جو بھی کام ہے مجھ سے کہو میں کر دوں گا ” اس نے ایک نظر اس کو دیکھا پھر سے میری کو پکارنے لگی“میری میری” “ڈول آپ کو جب وہ لوگ لے کر جارہے تھے تمہیں بچاتے ہوئے میری کو گولی لگ گئی تھی وہ چھٹی پہ ہے ۔۔ اب تم مجھے بتا سکتی ہو کیا کام ہے “۔۔۔ تحمل سے کہا لیکن ایک ایک لفظ پر دباؤ ڈالا“پھر آپ وردا کو بلا دیں کیونکہ میرے کہنے پر وہ نہیں آئے گی”۔۔“تم کام بتاؤ گی اور پہلے تو یہ کھانا کھاؤ”۔۔ ٹرے اس کے سامنے جسے اس نے ہاتھ سے ایک طرف کر دیا“مجھے بال دھونے ہیں کتنے دنوں سے شاور تک نہیں لیا میں نے “۔۔ اس نے بالوں کی طرف اشارہ کیا جو ڈھیلی سی چٹیا میں بندھے ہوئے تھے یہ بھی ایقان کی بدولت ہوا تھا“بس اتنی سی بات میں تمہارے ساتھ چلتا ہوں تم شاور لے لو “۔۔۔ ٹرے سائڈ پر رکھتے وہ پرعزم انداز میں کھڑا ہوا صبوح کا دماغ بھک سے اڑا “کک۔۔کیا مطلب میں آپ کے ساتھ ہرگز نہیں شاور لوں گی نہیں بلکل بھی نہیں “۔۔۔“اللّٰہ کتنی امیدیں لگا کر رکھی ہے تم نے مجھ سے”۔۔ دونوں گالوں پر ہاتھ رکھتے چہرے پر معصومیت و حیرت لاتے کہا“میں نے یہ کہا کہ میں تمہیں واشروم لے کر جاؤں گا یہ نہیں کہا کہ ساتھ شاور لوں گا “۔۔ اس کی بات سن کر صبوح نے شرمندہ ہوتے سر نیچے جھکا لیا کیا کچھ سوچ رہی تھی وہ“چلو اب پہلے تمہارے بال دھو دیتا ہوں پھر شاور لے لینا اوکے” اس کو تھری سیٹر صوفے پر لیٹا کر بال نیچے کر دیئے وہ چپ چاپ ساری کاروائی دیکھتی رہی ۔۔آدھے گھنٹے بعد وہ اپنے بیڈ پر بلینکٹ اوڑھے آرام سے اس کا لایا کھانا کھا رہی تھی یا یہ کہنا بہتر ہو گا زبردستی ٹھونسا رہی تھی کیونکہ وہ سامنے بیٹھا اس کو سخت نظروں سے دیکھ رہا تھا“گڈگرل اب ایسے ہی میری ہر بات پیار سے مان لیا کرو ڈول ” برتن اٹھاتے پیار سے کہا“ڈول نہیں ہوں میں آپ کی صبوح نور نام ہے میرا ” یکدم غصے سے کہا “صبوح ایقان صبوح نور نہیں ہو اب تم تمہارا نام میرے نام کے ساتھ جڑ چکا ہے اور میری ڈول ہی ہو تم ”“پتہ نہیں کونسی منحوس گھڑی تھی جب آپ۔۔۔

Sakoon e Qalb Novel By Noreen Zafar Download pdf

ناول ڈانلوڈ کرنے کے لیے نیچے دیے گئے بٹن پر کلک کریں 👇👇👇

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *