kesa ye ishq h by Nooray Baloch urdu novel

kesa ye ishq h by Nooray Baloch urdu novel

kesa ye ishq h by Nooray Baloch urdu novel
Novel Based Possasive Hero ,Most Romantic Novel, Gangster ,Innocent Heroine ,After marriage Love story ,Hero police officer, Dimple Girl, second marriage ,Rude hero based novel, cousin based, Funny novel,
Introduction:
Many novels of Nooray baloch are available on our web. she is a famous writer People are always eagerly waiting for his novel. And Let us know about the reality of the world. In a romantic and emotional way His novels compel the readers to read You can read all Nooray Baloch novels here

وہ پریشانی سے بیٹھی اپنے سامنے فائیلس کو دیکھ رہی تھی۔
ایک تو پہلا دن اوپر سے ڈانٹ اوا اتنا کام اسے اب رونا آرہا تھا۔
اور مدد کرنے والا بھی نہیں مل رہا تھا۔
واپس سر کے پاس جانے کی گلتی بھی نہیں کرسکتی تھی۔
وہ انہیں
سوچو میں گم تھی جب ایک لڑکی اس کے سامنے آئی۔
Hello cutie pie my self alizey shah .
What is your name?
اسلام وعلیکم میرا نام زرشاہ علی ہے اور میرا آج پہلا دن ہے اوفس میں۔
ہاں ہاں پہلے تو میں نے دیکھا نہیں تھا تمہیں آج دیکھ رہی۔
میرا نام علیزے شاہ ہے اور میں یہاں کافی ٹائم سے کام کر رہی ہوں۔
ویسے تم اتنی پریشان کیوں ہو یار وہ بھی میرے ہوتے ہوئے۔
جی ہاں مجھے اپ کی مدد کی ضرورت تھی۔
سر نے کچھ فائیلں دئیے ہیں اور مجھے سمجھ نہیں آرہی ہے کہ کیسے کروں پلیز آپ بتا دے زرشاہ نے اسکی طرف دیکھ کر پریشانی سے کہا تھا۔
ارے میں ہوں نا پھر پریشان کیوں ہوتی پیاری آو بتاؤں۔
تھوڑی دیر میں ہی اس نے سب کچھ زرشاہ کو سمجھا دیا تھا۔
بہت شکریہ آپ کا میں بہت پریشان تھی لیکن یہ سب تو بہت آسان ہے۔
کوئی بات نہیں یار تم مجھے آپ نہ بولو پلیز تم کہ کے بات کرو مجھے بھی اچھا لگے گا۔
علیزے اس سے کے ساتھ باتوں میں لگی ہوئی تھی جب احمد اوفس میں داخل ہوا تھا۔
علیزے نے نظریں اٹھا کر اسے دیکھا جو ہمشہ کی طرح آج بھی پرکشش لگ رہا تھا۔
وہ اسے دیکھنے میں مگن تھی جب زرشاہ نے اسے دیکھ کر جلدی سے سلام کیا۔
تو اس نے بھی اسے سلام کا جواب دیا۔
Well come to our office miss zarsha Ali.
Thank you sir
زرشاہ نے بھی مسکرا کر جواب دیا تھا۔
جب کہ علیزے تو بس احمد کو تکتی جارہی تھی۔
زرشاہ سے بات کر کے احمد نے اسے دیکھا جو پاگلوں کی طرح اسے دیکھی جا رہی تھی۔
مس علیزے ؟؟
وہ اسے پکار رہا تھا جو ہوش وحواس میں نہیں تھی۔
مس علیزے اقبال؟؟؟
اس بار اس نے تھوڑا زور سے کہا۔
تو وہ ہوش میں آئی جججی سراس نے چونک کر شرمندگی سے جواب دیا
۔
آپ یہاں کیا کر رہے ہیں۔
سر میں وہ ایسی آئی تھی مس زرشاہ کے پاس ۔
جی تو اب آپ اپنے کیبن میں جائے ابھی۔
ااوکے سسسر اس نے منہ بسور اوکے سر کو زرا کھینچ کر کہا۔

kesa ye ishq h by Nooray Baloch urdu novel Download pdf

ناول ڈانلوڈ کرنے کے لیے نیچے دیے گئے بٹن پر کلک کریں 👇👇👇

kesa ye ishq h by Nooray Baloch urdu novel read online

ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے بٹن پر کلک کریں 👇👇👇

واٹس ایپ گروپ جوائن کرنے کیلئے نیچے دئیے گئے بٹن پر کلک کرے

If you face any difficulties kindly inform us here.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *