Hum tumhare hain by Muqadas Raza Complete Romantic Novel

Hum tumhare hain by Muqadas Raza Complete Romantic Novel

Hum tumhare hain by Muqadas Raza complete Romantic Novel .Complete Novel available in pdf . Download complete Novel in pdf .

Hum Tumhare Hain By Muqadas Raza Complete Romantic novel, We are Providing the PDF file because most of the users like to read books in PDF, We try our best to make a large number of Urdu Society, Our website publishes Urdu novels of many Urdu writers. Hum Tumhare Hain By Muqadas Raza Complete Romantic novel, You can download all the novels in PDF format to read offline, We have also other Urdu novels available in different categories.

Just choose from the site and start reading. Novels are popular all over the world. Hum Tumhare Hain By Muqadas Raza Complete Romantic novel, There are so many novel lovers in Pakistan and they really like to read and wait for the new episode of the novel. They like Urdu novels because they consider themselves as a character that they are reading in the Urdu novel, free books to read online, and an Urdu novels list, All PDF Novels File is available at our site.

Many novels of Muqadas Raza are available on our web. She is a famous writer People are always eagerly waiting for his novel. Her novels attract people’s attention. And Let us know about the reality of the world. Romantically and emotionally His novels compel the readers to read. you can read Muqadas Raza all novels here.

 

Hum tumhare hain by Muqadas Raza Complete Romantic Novel

وہ گھر پوچھی تو اُسکا بہت اچھے سے ویلکم کیا گیا، باقی رسوم کے بعد اسکو اُس کے کمرے میں لے جایا گیا۔ جہاں اب وہ بیٹھی آہل کا انتظار کر رہی تھی۔ کچھ وقت بعد آہل کمرے میں داخل ہوا۔ مقدس نے فوراً سے مشرقی بیویوں کی طرح نظریں جھکا لی۔ وہ بیڈ کے قریب آیا اور اُسکے پاس بیٹھ گیا۔وہ گھر پوچھی تو اُسکا بہت اچھے سے ویلکم کیا گیا، باقی رسوم کے بعد اسکو اُس کے کمرے میں لے جایا گیا۔ جہاں اب وہ بیٹھی آہل کا انتظار کر رہی تھی۔ کچھ وقت بعد آہل کمرے میں داخل ہوا۔ مقدس نے فوراً سے مشرقی بیویوں کی طرح نظریں جھکا لی۔ وہ بیڈ کے قریب آیا اور اُسکے پاس بیٹھ گیا۔ “بہت پیاری لگ رہی ہو” اُس نے مقدس کی تعریف کی۔ “شکریہ! آپ بھی” مقدس نے بھی جواباً تعریف کر دی۔ “مقدس ابیر سے مقدس آہل بن کر کیسا لگ رہا ہے؟” “بہت بہت بہت اچھا” مقدس خوش تھی۔ “تُم جانتی ہو مجھے تُم سب سے زیادہ اچھی کب لگی تھی” “کب؟” “جب تُم نے پہلی دفعہ مجھے آلو کے منھ والا بولا تھا” اس کی بات پے مقدس شرما دی۔ “اوہاں یہ لو تمھاری منھ دکھائے” آہل نے جیب سے ایک ریڈ ڈیبی نکالی۔ اُس نے وہ کھولی جس میں ایک چمکتی ڈائمنڈ رنگ تھی، اُس نے مقدس کے ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لیے اور رنگ پہننا دی.۔۔ “کیسی ہے؟” “بہت خوبصورت!” مقدس رنگ کو دیکھتے بولی۔ آہل کچھ بولنے والا تھا کہ اُسکے موبائل پر نوٹییکیشن آیا اور رنگ ٹون کی آواز بھی ماشااللہ سے اتنی اونچی تھی کہ اُس نے پورے کمرے کو ہلا ڈالا۔ آہل نے موبائل چیک کیا تو اوپر زیان کا میسیج جگمگا رہا تھا۔ “کیسی جارہی ہے ویڈنگ نائیٹ شہزادے؟” اتنے میں مقدس کا بھی موبائل بجا۔ “ابھی تک ٹھیک تو ہونا؟” ماہا کا میسج آیا۔ “کیا ہوا” آہل مقدس سے بولا۔ “ماہا کا میسج ایا ہے” “اور مجھے زیان کا” اتنے میں ایک اور ناٹیفکیشن آیا۔ “ہولا ہاتھ رکھنا بھائی” اس دفعہ احمد کا میسج تھا۔ “تمھاری سلامتی کی ہم دعا کرتے ہیں” مقدس نے فون اٹھا کر دیکھا جہاں اب فائزہ کا میسج ایا ہوا تھا۔ “کوئی ٹپس چاہیے تو گوگل سے سرچ کر کے بتاؤ؟” آہل کے فون نے ایک دفعہ پھر کمرے کی دیواروں کو ہلایا۔ “لڑکی سنبھل کر” ایمن کا میسج مقدس کو آیا. آہل نے غصے میں آکر دونوں کے فون سوئچ آف کر دئیے۔ “مجھے پتا تھا کہ یہ لوگ ضرور کوئی بغیرتی کریں گے” آہل غصے سے بولا۔ “چھوڑیں نا ہمارا ٹائم بھی ائے گا” مقدس آہل کے ہاتھ پر ہاتھ رکھتی بولی۔ “تو میں بول رہا تھا کہ” وہ بول ہی رہا تھا کہ ایک چیز تیز رفتار سے بھاگی۔ “چوہا!!!!!!” مقدس فوراً بیڈ پر اُچھلی۔ “کہاں؟” آہل خان بھی بیڈ پر چڑھ گیا۔ “آپ کے گھر میں چوہے بھی ہیں؟” مقدس ڈرتے بولی۔ “پہلے کا تو نہیں پتا پر اب ایک چوہیا آگئی ہے” اُسکا اشارہ مقدس کی طرف تھا۔ “کیا مطلب؟” مقدس بولی۔ “کُچھ نہیں” “آہل اُسے بھگائے نا” مقدس آہل کے بازو کو زور سے پکڑے بولی۔ “منھ دھو کر اؤ وہ خود ہی ڈر کر بھاگ جائے گا” آہل بولا۔ “کیا بولا آپ نے؟” مقدس بولی ہی تھی کہ چت سے ایک چیز اُن کے اوپر بیڈ پر گری۔۔ وہ دونوں چھلانگ لگا کر نیچے ائے۔ “آہل یہ کیا ہورہا ہے” مقدس رونے والی ہوگئی تھی۔ “میں بیڈ پے نہیں سوگیا” آہل فوراً بولا۔ مقدس کی نظر فوراً صوفہ پے گئی اور آہل کی نظر نے اسکی نظر کا پیچھا کیا۔ مقدس صوفہ کی طرف بھاگی۔ “میں ادھر سوگی” “نہیں میں!!” “آہل اج میرا اس گھر میں پہلا دِن ہے اپ میرے ساتھ ایسا سلوک کرے گے” وہ آہل کو ایموشنل بلیکمیل کرتی بولی۔ “تو میں کہاں سوگا؟” “یہاں زمین پے” “اور اگر چوہا آگیا تو؟” آہل بولا۔ “اچھا جاؤ تُم چینج کر لو پھر سوچتے ہیں کیا کرنا ہے۔ “ٹھیک ہے” وہ یہ کہتی باتھرُوم کی طرف گئی۔ “آااااآااآ۔۔۔آآا” مقدس کی چیخ کی آواز سن کر آہل باتھرُوم کی طرف بھاگا۔ “کیا ہوا تُم ٹھیک تو ہونا؟” آہل مقدس سے بولا۔ “کاکروچ!” مقدس آہل سے بولی۔ “کہاں؟” “باتھرُوم میں” “یااللہ آج ہوکیا رہا ہے” آہل بے یقینی سے بولا۔ “بہت پیاری لگ رہی ہو” اُس نے مقدس کی تعریف کی۔ “شکریہ! آپ بھی” مقدس نے بھی جواباً تعریف کر دی۔ “مقدس ابیر سے مقدس آہل بن کر کیسا لگ رہا ہے؟” “بہت بہت بہت اچھا” مقدس خوش تھی۔ “تُم جانتی ہو مجھے تُم سب سے زیادہ اچھی کب لگی تھی” “کب؟” “جب تُم نے پہلی دفعہ مجھے آلو کے منھ والا بولا تھا” اس کی بات پے مقدس شرما دی۔ “اوہاں یہ لو تمھاری منھ دکھائے” آہل نے جیب سے ایک ریڈ ڈیبی نکالی۔ اُس نے وہ کھولی جس میں ایک چمکتی ڈائمنڈ رنگ تھی، اُس نے مقدس کے ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لیے اور رنگ پہننا دی.۔۔ “کیسی ہے؟” “بہت خوبصورت!” مقدس رنگ کو دیکھتے بولی۔ آہل کچھ بولنے والا تھا کہ اُسکے موبائل پر نوٹییکیشن آیا اور رنگ ٹون کی آواز بھی ماشااللہ سے اتنی اونچی تھی کہ اُس نے پورے کمرے کو ہلا ڈالا۔ آہل نے موبائل چیک کیا تو اوپر زیان کا میسیج جگمگا رہا تھا۔ “کیسی جارہی ہے ویڈنگ نائیٹ شہزادے؟” اتنے میں مقدس کا بھی موبائل بجا۔ “ابھی تک ٹھیک تو ہونا؟” ماہا کا میسج آیا۔ “کیا ہوا” آہل مقدس سے بولا۔ “ماہا کا میسج ایا ہے” “اور مجھے زیان کا” اتنے میں ایک اور ناٹیفکیشن آیا۔ “ہولا ہاتھ رکھنا بھائی” اس دفعہ احمد کا میسج تھا۔ “تمھاری سلامتی کی ہم دعا کرتے ہیں” مقدس نے فون اٹھا کر دیکھا جہاں اب فائزہ کا میسج ایا ہوا تھا۔ “کوئی ٹپس چاہیے تو گوگل سے سرچ کر کے بتاؤ؟” آہل کے فون نے ایک دفعہ پھر کمرے کی دیواروں کو ہلایا۔ “لڑکی سنبھل کر” ایمن کا میسج مقدس کو آیا. آہل نے غصے میں آکر دونوں کے فون سوئچ آف کر دئیے۔ “مجھے پتا تھا کہ یہ لوگ ضرور کوئی بغیرتی کریں گے” آہل غصے سے بولا۔ “چھوڑیں نا ہمارا ٹائم بھی ائے گا” مقدس آہل کے ہاتھ پر ہاتھ رکھتی بولی۔ “تو میں بول رہا تھا کہ” وہ بول ہی رہا تھا کہ ایک چیز تیز رفتار سے بھاگی۔ “چوہا!!!!!!” مقدس فوراً بیڈ پر اُچھلی۔ “کہاں؟” آہل خان بھی بیڈ پر چڑھ گیا۔ “آپ کے گھر میں چوہے بھی ہیں؟” مقدس ڈرتے بولی۔ “پہلے کا تو نہیں پتا پر اب ایک چوہیا آگئی ہے” اُسکا اشارہ مقدس کی طرف تھا۔ “کیا مطلب؟” مقدس بولی۔ “کُچھ نہیں” “آہل اُسے بھگائے نا” مقدس آہل کے بازو کو زور سے پکڑے بولی۔ “منھ دھو کر اؤ وہ خود ہی ڈر کر بھاگ جائے گا” آہل بولا۔ “کیا بولا آپ نے؟” مقدس بولی ہی تھی کہ چت سے ایک چیز اُن کے اوپر بیڈ پر گری۔۔ وہ دونوں چھلانگ لگا کر نیچے ائے۔ “آہل یہ کیا ہورہا ہے” مقدس رونے والی ہوگئی تھی۔ “میں بیڈ پے نہیں سوگیا” آہل فوراً بولا۔ مقدس کی نظر فوراً صوفہ پے گئی اور آہل کی نظر نے اسکی نظر کا پیچھا کیا۔ مقدس صوفہ کی طرف بھاگی۔ “میں ادھر سوگی” “نہیں میں!!” “آہل اج میرا اس گھر میں پہلا دِن ہے اپ میرے ساتھ ایسا سلوک کرے گے” وہ آہل کو ایموشنل بلیکمیل کرتی بولی۔ “تو میں کہاں سوگا؟” “یہاں زمین پے” “اور اگر چوہا آگیا تو؟” آہل بولا۔ “اچھا جاؤ تُم چینج کر لو پھر سوچتے ہیں کیا کرنا ہے۔ “ٹھیک ہے” وہ یہ کہتی باتھرُوم کی طرف گئی۔ “آااااآااآ۔۔۔آآا” مقدس کی چیخ کی آواز سن کر آہل باتھرُوم کی طرف بھاگا۔ “کیا ہوا تُم ٹھیک تو ہونا؟” آہل مقدس سے بولا۔ “کاکروچ!” مقدس آہل سے بولی۔ “کہاں؟” “باتھرُوم میں” “یااللہ آج ہوکیا رہا ہے” آہل بے یقینی سے بولا۔

Hum tumhare hain by Muqadas Raza Complete Romantic Novel

ناول ڈانلوڈ کرنے کے لیے نیچے دیے گئے بٹن پر کلک کریں 👇👇👇

Hum tumhare hain by Muqadas Raza Complete Romantic Novel

ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے بٹن پر کلک کریں 👇👇👇

واٹس ایپ گروپ جوائن کرنے کیلئے نیچے دئیے گئے بٹن پر کلک کرے

If you face any difficulties kindly inform us here.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *