Qanoon E qudrat by Pari khan laiba irshad Ep 7
Novel Name | |
Writer Name | |
Novel Type | |
File Type | |
File Size | MB |
Qanoon E qudrat by Pari khan Laiba Irshad is an episodic novel.
Novel Based; Possasive Hero ,Most Romantic Novel, Gangster ,Innocent Heroine ,After marriage Love story ,Hero police officer, Dimple Girl, second marriage ,Rude hero based novel, cousin based, Funny novel,
Introduction:
Many novels of Pari khan laiba irshad are available on our web. she is a famous writer People are always eagerly waiting for her novel. And Let us know about the reality of the world. Romantically and emotionally Her novels compel the readers to read. You can read all Pari Khan Laiba Irshad novels here
کہو تو چار سو والٹ کے کرنٹ سے تم دونوں احد خانزادہ اور دانش خانزادہ کو دوسری دنیا کا دیدار کرا دوں کیا ارمان خانزادہ نے دانت پیستے ہوئیں کہا۔۔۔
پورے خانزادہ فیملی میں تم دونوں جیسا بے شرم کوئ نہیں ہے تم دونوں کی ٹھرک پن ختم ہی نہیں ہوتی ارمغانِ نے دونوں کے کان کھنچتے ہوئیں کہا۔۔۔
آج تو میرا ڈاکڑی سے بھی اعتبار اٹھ گیا ہے اتنے غیر سنجیدہ ڈاکٹر اپنی زمداری کیسے سنبھالتے ہونگے لگتا ہے میری بیوی کل ٹہیک کہہ رہی تھیں تم نے ڈگری خریدی ہوئ ہے سعد نے کہا
آپ بیوی کے ساتھ ہونے والی لگانا بھول گے ہیں بھائ اور میرے بھائی بھابھی کے بھائیوں کی طرح امیر اور سخی نہیں ہیں احد خانزادہ نے آرمان اور سعد کو دیکھتے ہوئیں کہا۔۔۔
اچھا چھوڑوں ان سب کو وہاں دیکھو لڑکیاں ایک لاکھ روپے لے گئ میثم بھائ سے ولی حیدر نے چیختے ہوئیں کہا۔۔۔
ہیں ایک لاکھ کیوں دانش نے سوال کیا۔۔۔
وہ ایک گلاس بینا پستے اور بادام والا دودھ پیلا کر ایک لاکھ کی ڈیمانڈ کر رہی ہے ولی نے بھنڈا پھوڑا۔۔۔
ایک لاکھ کا سن کر سعد خانزادہ کو چکر آنے لگے جیسے پیسے اس کی جیب سے جارہے ہو گرنے سے بچنے کے لیے اس نے میز کا سہارا لیا۔۔۔
میرے بھای تیری جیب سے نہیں جارہے تو اپنا بی پی لو نہ کر تو بیٹھ ہم دیکھ کر آتے ہیں ۔۔۔
ارمغان خانزادہ نے سعد کو کرسی پر بیٹھتے کہا اور وہ سب اسٹیج پر چلے گئے جہاں لڑکیاں ایک لاکھ سے کم پیسے لینے پر راضی نہیں ہو رہی تھی۔۔
دیکھے مہرماہ آپ ہی سمجھاے اپنی دوستوں کو کے کم پیسوں پر گزارہ کرے میثم نے مرماہ کی ہیلپ کی۔۔۔
ٹہیک ہے پھر میں سب کو بتا دیتی ہو کے رات کو آپ آئیں تھے نوال نے میثم اور مہرماہ کے قریب جھکتے ہوئیں سرگوشی میں کہا جو انہوں نے بخوبی سنی تھی اور دونوں کے چہرے فق ہوئیں تھے۔۔۔
لڑکیوں تمہیں بتاؤ رات کو کیا ہوا تھا نوال نے اونچی آوز میں کہا۔۔۔
ہاں ہاں بتاؤ کیا ہوا تھا لائبہ حیات نے انڑیسٹ لیتے ہوئیں کہا۔۔۔
رات نہ مہرماہ کو کسی کا میسج آیا تھا اور مہرماہ موبائیل استمال کرتے کرتے کھڑکی پر پہنچ گئ کھڑکی کھولیں تو سامنے دیکھ ہے پتہ ہے سامنے کون تھا نوال نے پراسرار لحجے میں پوچھا۔۔۔
کون تھا بیٹا پیچھے زہرہ بیگم نے سول کیا اور ادھر میثم کا سانس اٹک گیا۔۔۔
وہ زہرہ بیگم کے اصولوں سے اچھی طرح واقف تھا اور اگر انکو پتا چل جاتا تو یقینا ان کے دل میں بد گمانی اجاتی اب میثم کو انکو روکنا تھا اور اس کے لیے نوال کو دودھ پلایا کے ایک لاکھ روپے دینے تھے اور اس کے لیے ایک کڑور بھی دینے پڑتے تو وہ دے دیتا ۔۔۔
Qanoon E qudrat by Pari khan laiba irshad Ep 7
ناول ڈانلوڈ کرنے کے لیے نیچے دیے گئے بٹن پر کلک کریں
👇👇👇
[quick_download_button button_type=”small” align=”center” title=”Download Now” wait=”30″ msg=”Please wait…” url_external=”https://www.mediafire.com/file/svl0444mrq12pzc/Qanoon+E+qudrat+by+Pari+khan+laiba+irshad+Ep+7.pdf/file” color_icon_dark=”false”]
Qanoon E qudrat by Pari khan laiba irshad Ep 7
read online