Ankhon Se Ishq Novel By Hurain Malik Complete Novel

Romantic urdu novel Ankhon Se Ishq Novel By Hurain Malik PDF

Ankhon Se Ishq Novel By Hurain Malik PDF is complete urdu novel.
Introduction:

Many novels of Hurain Malik are available on our web. she is a famous writer People are always eagerly waiting for her novel. And Let us know about the reality of the world. In a romantic and emotional way Her novels compel the readers to read You can read all Hurain Malik novels from novels mafia website.

Note for writers and readers:

We are supporting new or old writers to show their talent. We are providing them with a new platform to show their ability.We are supporting writers on FB/instagram and google. We are helping them to write and giving them advice about online writing ability and encourge their talent.Anyone easily contact on whatsapp, facebook page instagram if they face any problem about pdf download, novel publishing, about your favourite novel. we Allow You to publish your Novel on our website

 Romantic urdu novel Ankhon Se Ishq Novel By Hurain Malik PDF

read online  – Novels Mafia

NovelsMafia.com provides a range of Urdu novel collections that are available for free and accessible to everyone, All Urdu novels are available for free on novelsmafia.com, and all books are available for everyone to read and download. like family members, this site is accessible to everyone and can be used without difficulty.

پتہ ہے نہ ہم یہاں کس لیئے آئے ہیں۔۔۔۔وہ دونوں اس وقت یونی کہ گیٹ کے سامنے کھڑے تھے جب کبیر پنٹ کی جیبوں میں ہاتھ پھنساتے ارحم سے بولا تھا۔۔۔ وہ اس وقت بلیک جینز پینٹ پر وائیٹ بلیک بٹنوں والی شرٹ پہنے ہوئے تھا ۔۔۔بالوں کو جل سے سیٹ کیئے بائیں ہاتھ میں برینڈڈ واچ جب کہ پاؤں میں برینڈڈ بلیک ہی شوز پہنے وہ غضب ڈھا رہا تھا جب کہ کالی گہری آنکھوں میں اس وقت سرد تاثرات تھے۔۔۔۔ مجھے تو یاد ہے جگر لیکن تم نا بھول جانا۔۔۔جوابا ارحم اسکی طرف دیکھتے سائیڈ سمائیل کہ سنگ بولا تھا۔۔۔ بیٹا کبیر خانزادہ اپنے مقصد کو پورا کرنے کیلیئے جان بھی دے سکتا ہے کسی بھول میں مت رہنا۔۔۔۔وہ اسکی طرف دیکھتے سرد لہجے میں بولا تھا جس پر ارحم کی مسکراہٹ سمٹی تھی۔۔۔ میں تیرا بیٹا نئ ہوں۔۔۔۔وہ اسے دیکھ دانت پیستے بولا تھا جس پر کبیر نے لب دبائے نفی میں سر ہلایا تھا۔۔۔ تو تو میرا بیٹا ہی ہے اور میں بیٹا ہی کہوں گا بےبی۔۔۔۔وہ اسکی گال کھینچتے اگے کی طرف چل دیا تھا۔۔۔ تو اپنے لیئے کوئ اور بےبی شیبی ڈھونڈ مجھے نئ بننا تیرا بےبی شیبی۔۔۔وہ اسکی پیٹھ کو گھورتے دانت پیستے بولا تھا جبکہ اسکی بات سنتے کبیر کا دل قہقہ لگانے کا کیا تھا لیکن وہ اپنی مسکراہٹ ظبط کرتے یونی میں داخل ہوچکا تھا۔۔۔ آپ دونوں شاید اس یونی کے نیو سٹوڈنٹس ہیں۔۔۔آئیں ہم آپ کو کلاس تک چھوڑ دیتے ہیں۔۔۔۔ کبیر اور ارحم اس وقت یونی کے گیٹ سے اندر داخل ہوئے ہی تھے کہ یونی کہ ہی کچھ سٹوڈنٹس ان کے پاس آتے بولے تھے جن میں دو لڑکے اور دو ہی لڑکیاں تھیں۔۔۔۔ کبیر نے آنکھوں سے چشمہ اتارتے ماتھے پر بل ڈالے ان سب کو دیکھا تھا۔۔۔۔ چلیں باباجی انہیں کہ ساتھ ہی چلتے ہیں ویسے بھی ہمیں کلاس کا بھی تو پتہ نئ ہے نا۔۔۔ارحم اسکی خاموشی نوٹ کرتا تھوڑا سا اسکے کان کہ پاس ہوتے سرگوشی نما آواز میں بولا تھا۔۔۔۔جس پر کبیر نے کن اکھیوں سے اسے گھورا تھا۔۔۔۔ چلیں سسٹر بتا ہی دیں کہاں ہے ہماری کلاس۔۔۔کبیر کے کچھ بولنے سے پہلے ہی ارحم اپنے سامنے کھڑی لڑکی کو دیکھتے ہوئے بولا تھا جو سفید جینز پنٹ پر مہرون کلر کا ٹاپ پہنے ہوئے تھی تیکھے نین نقش اور گوری رنگت پر مہرون رنگ واقع میں کمال لگ رہا تھا۔۔ جب کہ گھنے سیاہ بال اس وقت کمر پے پھیلے ہوئے تھے بلاشبہ وہ ایک حسین پری تھی۔۔۔۔ ارحم کے کہنے پر وہ مسکراتی اسے کلاس کا بتانے لگی تھی جبکہ کبیر بغیر ان دونوں کی سنے آگے کیطرف چل دیا تھا۔۔۔جسے دیکھتے میرال نے اسکی پشت کو گھورا تھا۔۔۔ اوکے تھینکس سسٹر اب ہم چلتے ہیں۔۔۔۔ارحم اسکی نظریں کبیر پر محسوس کرتے ہلکی سی مسکراہٹ کے سنگ بولا تھا تو وہ بھی سر ہلاتی تھوڑا سا پیچھے ہوئ تھی جسے دیکھتے ارحم بھی کبیر کے پیچھے ہی کلاس کیطرف چل دیا تھا۔۔۔

Download pdf Ankhon Se Ishq Novel By Hurain Malik

ناول ڈانلوڈ کرنے کے لیے نیچے دیے گئے بٹن پر کلک کریں 👇👇👇

Read online Ankhon Se Ishq Novel By Hurain Malik PDF

ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے بٹن پر کلک کریں 👇👇👇

واٹس ایپ گروپ جوائن کرنے کیلئے نیچے دئیے گئے بٹن پر کلک کرے

If you face any difficulties kindly inform us here.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *